چچا غالب نے کہا تھا
اور درست کہا تھا کہ آدمی کو انسان بننا میسر نہیں ہے – آدمی انسان کیا بنتا کہ وہ
تو آدمی بھی نہ رہا –
آدمیت کی تعریف شاید
آدم سے بھی نہ ہو سکے – یہ بات بذات خود ایک معمہ ہے کہ کیا آدم کی کوئی تعریف بھی
ہے - آدم کی تاریخ سے انکار البتہ ناممکن
ہے –
بات دراصل یہ ہے کہ
آدمی آدمی ہی نہ رہا جس طرح رفیع نے کہا تھا کہ دوست دوست نہ رہا ، یار یار نہ رہا
–
آدمی کی آدمیت
تضادات کا مجمو عہ ہے – آدمی جو کبھی کا یینا ت کا حسن ہوا کرتا تھا آج کا یینا ت
کے ماتھے کا سیاہ داغ ہے – میا ں بات فقط اتنی ہے کہ آدمی اور آدمیت دونوں پہ بحث
ہی فضول ہے –
No comments:
Post a Comment