Thursday, June 14, 2012

بلا عنوان


چچا غالب نے کہا تھا اور درست کہا تھا کہ آدمی کو انسان بننا میسر نہیں ہے – آدمی انسان کیا بنتا کہ وہ تو آدمی بھی نہ رہا –
آدمیت کی تعریف شاید آدم سے بھی نہ ہو سکے – یہ بات بذات خود ایک معمہ ہے کہ کیا آدم کی کوئی تعریف بھی ہے  - آدم کی تاریخ سے انکار البتہ ناممکن ہے –
بات دراصل یہ ہے کہ آدمی آدمی ہی نہ رہا جس طرح رفیع نے کہا تھا کہ دوست دوست نہ رہا ، یار یار نہ رہا –
آدمی کی آدمیت تضادات کا مجمو عہ ہے – آدمی جو کبھی کا یینا ت کا حسن ہوا کرتا تھا آج کا یینا ت کے ماتھے کا سیاہ داغ ہے – میا ں بات فقط اتنی ہے کہ آدمی اور آدمیت دونوں پہ بحث ہی فضول ہے – 

No comments:

Post a Comment